Posts

Usheri Dara dir upper

Image
 عشیرِئی  ویلی  دیر کمراٹ اور چترال جاتے ہوئے داروڑہ سے ٣ کلومیٹر آگے سیدھے ہاتھ  اوپر کی جانب جنت کا راستہ ہے  جہاں جوں جولائی کے مہینے میں بھی رات کو  درجہ حرارت 15 ڈگری سے کم ہوتا ہے۔ دریائے عشیرئی کے اطراف پہاڑوں پر پھیلی اس سر سبز و شاداب وادی میں آڑو،اخروٹ،آلو بخارا،ناشپاتی،سیب اور خوبانی کے درخت  ہر جگہ ملتے ہیں جبکہ یہاں کی اسٹرابیری پورے پاکستان میں پسند کی جاتی ہے۔۔۔۔ اگر اسکے سیاحتی مقامات کو دیکھا جائے تو  وادی میں آتے ہیں پہاڑوں پر پھیلے زینہ بزینہ بلند ہوتے سر سبز کھیت آنکھوں کو تراوت بخشتے ہیں،,اسکے علاوہ شومئی ٹاپ ، پیازاکے کس ،لامچڑ آبشار، سفرے بانڈہ اور سیدگئی بانڈہ سیدگئی قابل زکر ہیں،اسکے علاوہ بھی کئی ایسے مقامات ہیں جو مقامی حضرات کے علاوہ کسی نے نہیں دیکھے موسم کہ  بات کی جائے تو  جون میں بھی کمبل کے بغیر گزارہ نہیں ہوتا اور ہر دوسرے دن بارش موسم کو مزید ٹھنڈا کر دیتی ہے اور چشموں کی بہتات کی وجہ سے پوری وادی میں کہیں بھی چلے جائیں پانی کے گرنے کی  آواز دل و دماغ کو فرحت بخشتی ہے، ان کی مہمان نوازی کی تو مثال ...

سیدگئ جھیل

 سید گئی جھیل۔  سید گئی جھیل اپر دیر میں واقع ایک خوبصورت جھیل کا نام ہے۔ اپر دیر کے علاقے عشیرئی درہ میں واقع یہ خوبصورت جھیل جتنی خوبصورت ہے اتنی گمنام بھی ہے۔ ایک مقامی دوست ارشد غفور صاحب کے مطابق سطح سمندر سے 9695 فٹ بلند اس جھیل کی لمبائی تقریبا 531 میٹر ہے۔ دشوار گذار راستہ ہونے کے وجہ سے یہاں بہت ہی کم لوگ جاتے ہیں جن میں زیادہ تر مقامی لوگ شامل ہوتے ہیں۔ جب ہم دیر کے طرف سے کمراٹ جاتے ہیں تو خاص دیر سے نیچے ایک مقام آتا ہے جسے داروڑہ کہا جاتا ہے۔ داروڑہ میں مین روڈ کو چھوڑ کر عشیرئی درہ کے لنک روڈ پر جانا ہوگا۔ آگے عشیرئی درہ کے گمنام لیکن خوبصورت علاقے آئیں گے۔ راستے میں اگر ایک طرف گھنے جنگل دیکھنے کو ملتے ہیں تو دوسری طرف سرسبز میدان اور ہرے بھرے کھیت سیاحوں کا استقبال کرتے ہیں۔ عشرہ درہ کے علاقے لام چھڑ تک آپ اپنے گاڑی میں آرام سے جا سکتے ہیں۔ روڈ کی حالت اگر اچھی نہیں ہے تو اتنی بری بھی نہیں ہے آپ موٹر کار وغیرہ میں بھی لام چھڑ تک آرام سے جا سکتے ہیں۔ لام چھڑ میں ایک اچھا خاصا اور مشہور آبشار گرتا ہے۔ لام گاوری زبان میں گاوں کو کہتے ہیں۔ یہ آبشار چونکہ گاوں کے ...

شجرہ نسب آذاد خیل سے حضرت آدم علیہ السلام تک

Image
 آزاد بن بھامت خان بن موسیٰ بن فائندہ بن ملیزئ بن خواجو بن سکو بن یوسف بن مند بن خشی بن کند بن خرشبون بن سرہ بند بن قیس عبدالرشید بن نعمان بن حضرت ودود بن خالد ابن ولید بن حضرت سعید بن حضرت فاروق بن منذر بن لشوا بن اھدا بن حضرت قیصر بن حضرت حمزہ بن حضرت احمل بن حضرت عدنان بن حضرت قمرے بن حضرت موسیٰ علیہ السلام بن حضرت عمران بن حضرت کسان بن حضرت قیصر بن حضرت شہبال بن حضرت فراق بن حضرت ذھود بن حضرت امین بن حضرت یعقوب علیہ السلام بن حضرت اسحاق بن حضرت ابراھیم بن حضرت آذر بن سوفان بن حضرت لشمک بن حضرت عام بن حضرت سام بن حضرت نوح علیہ السلام بن حضرت علامک بن حضرت متوشع بن حضرت ادریس علیہ السلام حضرت نوش بن حضرت مہائل بن حضرت قلتبان بن حضرت ہدیہ بن حضرت شیش علیہ السلام بن حضرت آدم علیہ السلام 

BARKANDبارکــــند

Image
           وادی بارکند مجوعی طور پر 6 گاوں  پر مشتمل علاقہ ہے یہاں کے بلند وبالا پہاڑ، شفاف چشمے، ندیاں اور مقامی لوگوں کی مہمان نوازی، قرب و جوار کے علاقوں کے لوگو کو اپنی طرف کھینچ لاتے ہیں۔ ان سیاحتی مقام میں بسنے والوں اور ان کو درپیش مسائل کو کبھی اجاگر ہی نہیں کیا گیا—بارکند کے بلند وبالا پہاڑ اور جنگلات نے ملک کے دیگر سرد علاقوں کی طرح چاندی کی چادر اوڑھی ہوئی ہے۔ برف سے ڈھکے درختوں سے جب برف پگھلنا شروع ہوتی ہے تب ہلکے سبز رنگ کے پتے اور ان پر پڑنے والی سورج کی کرنوں سے جو منظر وجود میں آتا ہے وہ واقعی دیدنی ہوتا ہے۔ وادی بارکند کی تمام 6 گاوں   بلند وبالا پہاڑوں کی درمیان واقع  ہیں، لیکن بدقستمی سے اس جدید دور میں بھی وادی  بارکند کے بالائ گاوں  سڑک بند ہونے کی وجہ سے ایک سے دوسری جگہ تک رسائی کافی کٹھن بنی ہوئی ہے۔ برف باری کے دوران سڑکیں بند ہوجانے سے بھی مقامی افراد کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس دوران اگر کسی قسم کی ایمرجنسی کی صورتحال کا سامنا ہو تو یہ تکلیف دُگنی ہوجاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسی ایمرجن...

عشـــــیری درہ

Image
                          لامچڑ ابشــــار Usherai Daraعشیرئ درہ عشیرئ درہ پاکستان کے خوبصورت ترین وادیوں میں سے آیک ھے.جو کے پی کے آپر دیر میں واقع ہے.یہاں کے آبادی 1 لاکھ کی لگ بگ ہے.اللہ تعالی نے اس وادی کو جنت نظیر بنا رکھا ھے اور یہاں کے لوگوں کو ظاہری حسن سمیت اندرونی طور پر بھی حسین بنا رکھا ھے.یھاں کے لوگ کافی محنتی اور مستقل مزاج ھے.یہاں جون تک پھاڑوں کی چوٹیوں پر برف پڑیں رھتے ہے. گرمیوں میں یہاں کی درجہ حرارت 17 ڈگری تک ھوتا ھے.عشی رئ درہ درختوں کے جھنڈ پھولوں کے ہجوم چنار,سیب,آخروٹ,ناشپاتی,املوک واغیرہ بہت سے پھلدار درختوں اور پھولوں سے لدھے ھوۓ ھے. یہاں بلند و بالا برفانی پھاڑوں میں آیک مشھور جھیل جو سیدگئ ڈنڈہ کے نام سے جانا جاتا ہے,اس جھیل کا خبصورت ترین روپ کسی پری سے کم نھیں. فلک بوس چٹانیں اور سیلابی انداز میں پھاڑوں سے پانی آپنے مستیوں پر محمور ھے.ان سنگلاح چٹانوں میں کہیں باریک سے پانی کی لکیریں جو پھاڑی چشمے کہلاتے ھے.درختوں کی شاخوں پر گنگناتے ھوۓ چڑیاں,پھاڑوں کی چوٹیوں سے ٹکراتے ہوۓ بادل,چشموں کی کنا...